Read Surah Yunus with Urdu translation or translation in text and audio MP3. It is the tenth Surah of the Holy Quran with 109 verses. You can read Surah Yunus completely with Urdu translation online. The position of this Surah in the Quran is in the eleventh part (Jaz 11) and it is called a Meccan Surah.
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
آیت 1
الۤرٰ ۚ تِلْكَ اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْحَكِیْمِ
یہ کتاب حکمت والی کی آیات ہیں۔
آیت 2
کیا لوگوں کو تعجب ہوا کہ ہم نے انہی میں سے ایک شخص پر وحی بھیجی کہ لوگوں کو ڈراؤ اور ایمان والوں کو خوشخبری دو کہ ان کے لیے ان کے رب کے پاس عزت ہے؟ کافروں نے کہا: یہ تو کھلا جادوگر ہے۔
آیت 3
تمہارا رب اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر قائم ہوا۔ وہی ہر کام کا انتظام کرتا ہے۔ اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش نہیں کرسکتا۔ یہی اللہ تمہارا رب ہے، پس اسی کی عبادت کرو۔ کیا تم نصیحت نہیں لیتے؟
آیت 4
سب کو اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ وہی پہلی بار پیدا کرتا ہے اور پھر دوبارہ پیدا کرے گا تاکہ ایمان والوں کو انصاف کے ساتھ بدلہ دے۔ اور کافروں کے لیے کھولتا ہوا پانی اور دردناک عذاب ہے ان کے کفر کے بدلے۔
آیت 5
وہی ہے جس نے سورج کو روشنی اور چاند کو نور بنایا اور اس کے لیے منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کرو۔ اللہ نے یہ سب کچھ حق کے ساتھ بنایا ہے۔ وہ نشانیاں کھول کر بیان کرتا ہے ان لوگوں کے لیے جو سمجھنا چاہتے ہیں۔
آیت 6
یقیناً رات اور دن کے بدلنے میں، اور جو کچھ اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے، سب نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ڈرتے ہیں۔
آیت 7
یقیناً وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے اور دنیا کی زندگی پر راضی ہوگئے اور اسی پر مطمئن ہیں، اور جو ہماری نشانیوں سے غافل ہیں۔
آیت 8
ان کا ٹھکانا جہنم ہے ان کے اعمال کی وجہ سے۔
آیت 9
بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، ان کا رب ان کے ایمان کی وجہ سے ان کی رہنمائی کرے گا۔ ان کے نیچے نعمتوں کے باغوں میں نہریں بہتی ہوں گی۔
آیت 10
ان کی دعا وہاں یہ ہوگی: “پاک ہے تو اے اللہ” اور وہاں ان کی ملاقات کا سلام “سلام” ہوگا اور ان کی دعا کا خاتمہ ہوگا: “تمام تعریف اللہ کے لیے ہے جو سب جہانوں کا رب ہے۔”
آیت 11
اگر اللہ جلدی برائی لوگوں کے لیے اتارتا جس طرح وہ بھلائی کے لیے جلدی چاہتے ہیں تو ان کا کام تمام ہو جاتا۔ لیکن ہم ان لوگوں کو جو ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے ان کی سرکشی میں چھوڑ دیتے ہیں کہ وہ بھٹکتے رہیں۔
آیت 12
جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے لیٹے، بیٹھے اور کھڑے ہوئے۔ پھر جب ہم اس کی تکلیف دور کر دیتے ہیں تو ایسا چلنے لگتا ہے جیسے اس نے ہمیں کسی تکلیف کے وقت پکارا ہی نہ تھا۔ ایسے ہی حد سے بڑھنے والوں کے لیے ان کے اعمال خوشنما بنا دیے گئے ہیں۔
آیت 13
ہم نے تم سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کر دیا جب انہوں نے ظلم کیا حالانکہ ان کے پاس رسول واضح دلائل لے کر آئے، لیکن وہ ایمان لانے والے نہ تھے۔ ہم اسی طرح مجرم قوم کو بدلہ دیتے ہیں۔
آیت 14
پھر ہم نے ان کے بعد تمہیں زمین میں ان کا جانشین بنایا تاکہ دیکھیں کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔
آیت 15
اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی آیات پڑھی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے کہتے ہیں: اس کے بجائے اور قرآن لے آؤ یا اسے بدل دو۔ کہہ دو: یہ میرا کام نہیں کہ میں اپنی طرف سے اسے بدل دوں۔ میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے۔ اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے۔
آیت 16
کہہ دو: اگر اللہ چاہتا تو میں اسے تمہیں نہیں سناتا اور نہ ہی وہ تمہیں اس کی خبر دیتا۔ پس میں اس سے پہلے تمہارے درمیان ایک عمر گزار چکا ہوں۔ کیا تم عقل نہیں رکھتے؟
آیت 17
اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیات کو جھٹلائے؟ بے شک مجرم کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔
آیت 18
وہ اللہ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہیں جو نہ نقصان پہنچا سکتے ہیں اور نہ فائدہ دے سکتے ہیں، اور کہتے ہیں: یہ اللہ کے پاس ہمارے سفارشی ہیں۔ کہہ دو: کیا تم اللہ کو اس چیز کی خبر دیتے ہو جو زمین و آسمان میں نہیں جانتا؟ وہ پاک ہے اور بلند ہے ان سے جنہیں وہ شریک کرتے ہیں۔
آیت 19
لوگ سب ایک ہی امت تھے، پھر اختلاف کرنے لگے۔ اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک بات پہلے نہ ٹھہرا دی گئی ہوتی تو ان کے درمیان فیصلہ کر دیا جاتا جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔
آیت 20
وہ کہتے ہیں: اس پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہ اتاری گئی؟ کہہ دو: غیب صرف اللہ کے لیے ہے، پس انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں۔
آیت 21
اور جب ہم لوگوں کو کسی تکلیف کے بعد رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ ہماری آیات کے بارے میں چال چلنے لگتے ہیں۔ کہہ دو: اللہ سب سے زیادہ چالاک ہے۔ ہمارے فرشتے جو کچھ تم چالاکی کرتے ہو لکھ رہے ہیں۔
آیت 22
وہی ہے جو تمہیں خشکی اور سمندر میں چلنے کی سہولت دیتا ہے۔ یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں ہوتے ہو اور وہ خوشگوار ہوا کے ساتھ چلتی ہیں اور وہ اس پر خوش ہوتے ہیں، اچانک ان پر ایک تیز آندھی آتی ہے اور ہر طرف سے لہریں ان پر چھا جاتی ہیں اور وہ سمجھ لیتے ہیں کہ اب وہ گھِر گئے ہیں، تب وہ اخلاص کے ساتھ اللہ کو پکارتے ہیں کہ اگر تو ہمیں اس سے بچا لے تو ہم ضرور شکر گزاروں میں سے ہوں گے۔
آیت 23
پھر جب اللہ انہیں بچا لیتا ہے تو زمین میں ناحق زیادتی کرنے لگتے ہیں۔ اے لوگو! تمہاری زیادتی کا نقصان تمہیں ہی ہے۔ دنیا کی زندگی کا فائدہ تھوڑا ہے، پھر ہماری طرف لوٹنا ہے، پھر ہم تمہیں بتائیں گے جو تم کرتے تھے۔
آیت 24
دنیا کی زندگی کی مثال ایسی ہے جیسے پانی جو ہم نے آسمان سے اتارا، پھر اس سے زمین کی سبزیاں خوب اگیں جنہیں انسان اور جانور کھاتے ہیں، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنی رونق پکڑ لی اور خوبصورت بن گئی اور اس کے مالک سمجھنے لگے کہ وہ اس پر قابو پا چکے ہیں تو اچانک رات یا دن کو ہمارا حکم آ گیا اور ہم نے اسے کٹی ہوئی کھیتی بنا دیا جیسے کل وہاں کچھ نہ تھا۔ ہم یوں ہی ان لوگوں کے لیے نشانیاں کھول کر بیان کرتے ہیں جو سوچتے ہیں۔
آیت 25
اور اللہ سلامتی کے گھر کی طرف بلاتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے راستے کی ہدایت دیتا ہے۔
آیت 26
جن لوگوں نے نیکی کی ان کے لیے بھلائی ہے اور زیادہ بھی۔ ان کے چہرے پر نہ سیاہی چھائے گی اور نہ ذلت۔ یہی جنت والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
آیت 27
اور جنہوں نے برے کام کیے ان کے بدلے میں ویسا ہی برا ہوگا اور ان پر ذلت چھا جائے گی، کوئی انہیں اللہ سے نہیں بچا سکے گا۔ ان کے چہرے ایسے ہوں گے جیسے رات کے اندھیروں سے ڈھانپ دیے گئے ہوں۔ یہی آگ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
آیت 28
اور جس دن ہم سب کو جمع کریں گے، پھر کہیں گے ان لوگوں سے جو شریک کرتے تھے: اپنی جگہ ٹھہرے رہو، تم اور تمہارے شریک۔ پھر ہم ان کے درمیان جدائی ڈال دیں گے اور ان کے شریک کہیں گے: تم ہماری عبادت نہیں کرتے تھے۔
آیت 29
اللہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے کہ ہم تمہاری عبادت سے بے خبر تھے۔
آیت 30
وہاں ہر جان سمجھے گی جو اس نے آگے بھیجا ہے اور وہ اپنے اصل مالک اللہ کی طرف لوٹائے جائیں گے اور جو جھوٹ گھڑتے تھے وہ سب غائب ہو جائیں گے۔
آیت 31
کہو: کون تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ یا کون سنتا ہے جب تم دعائیں کرتے ہو؟ اور کون تکلیف کو دور کرتا ہے؟ اور کون تمہیں زمین میں جانشین بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ کہو: تمہیں عقل بہت کم آتی ہے۔
آیت 32
یہی اللہ ہے تمہارا سچا رب۔ پس حق کے بعد گمراہی کے سوا کیا ہے؟ تم کہاں پھیرے جا رہے ہو؟
آیت 33
یوں ہی تیرے رب کی بات ان نافرمانوں پر ثابت ہو گئی کہ وہ ایمان نہ لائیں گے۔
آیت 34
کہو: کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو تخلیق کی ابتدا کرے، پھر اسے دوبارہ کرے؟ کہو: اللہ ہی پہلی بار پیدا کرتا ہے، پھر اسے دوبارہ کرے گا۔ تو تم کہاں بہکائے جا رہے ہو؟
آیت 35
کہو: کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ہے جو ہدایت دے؟ کہو: اللہ ہی ہدایت دیتا ہے۔ تو جو خود ہدایت دے وہ زیادہ حق دار ہے یا جو ہدایت نہیں پاتا جب تک کوئی اسے نہ دکھائے؟ تمہیں کیا ہو گیا ہے، تم کیسے فیصلہ کرتے ہو؟
آیت 36
اور ان میں سے اکثر تو صرف گمان کی پیروی کرتے ہیں۔ بے شک گمان حق کے مقابلے میں کچھ فائدہ نہیں دیتا۔ بے شک اللہ جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
آیت 37
یہ قرآن ایسا نہیں کہ اللہ کے سوا کوئی اسے بنا لے، بلکہ یہ تصدیق ہے اس چیز کی جو اس سے پہلے ہے اور کتاب کی تفصیل ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں، یہ رب العالمین کی طرف سے ہے۔
آیت 38
کیا وہ کہتے ہیں کہ اس کو اس نے گھڑ لیا ہے؟ کہہ دو: اگر یہ بات ہے تو اس جیسی ایک سورت لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے بلا سکتے ہو بلا لو، اگر تم سچے ہو۔
آیت 39
بلکہ انہوں نے اس چیز کو جھٹلایا جس کے علم پر وہ قابو نہیں پا سکے اور ابھی اس کی حقیقت ان پر ظاہر نہیں ہوئی۔ ان لوگوں نے بھی انکار کیا تھا جو ان سے پہلے تھے۔ دیکھ لو ظالموں کا انجام کیسا ہوا۔
آیت 40
ان میں سے کچھ اس پر ایمان لاتے ہیں اور کچھ اس پر ایمان نہیں لاتے۔ اور تمہارا رب فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے۔
آیت 41
اگر وہ تمہیں جھٹلائیں تو کہہ دو: میرا عمل میرے لیے اور تمہارا عمل تمہارے لیے ہے۔ تم میرے عمل سے بری ہو اور میں تمہارے عمل سے بری ہوں۔
آیت 42
ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو تمہاری بات سنتے ہیں۔ کیا تم بہروں کو سنا سکتے ہو اگرچہ وہ سمجھتے نہ ہوں؟
آیت 43
اور ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو تمہاری طرف دیکھتے ہیں۔ کیا تم اندھوں کو راستہ دکھا سکتے ہو اگرچہ وہ دیکھتے نہ ہوں؟
آیت 44
اللہ لوگوں پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا، لیکن لوگ اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔
آیت 45
اور جس دن وہ انہیں جمع کرے گا (تو وہ ایسا سمجھیں گے) جیسے وہ دن کی ایک گھڑی ہی ٹھہرے تھے۔ وہ ایک دوسرے کو پہچانیں گے۔ بے شک وہ لوگ خسارے میں پڑے جنہوں نے اللہ سے ملاقات کو جھٹلایا اور وہ ہدایت پر نہ تھے۔
آیت 46
اور اگر ہم تمہیں وہ چیز دکھا دیں جس کا ہم ان سے وعدہ کر رہے ہیں یا ہم تمہیں وفات دے دیں تو ان کا لوٹنا ہماری ہی طرف ہے، پھر اللہ ان کے اعمال پر گواہ ہے۔
آیت 47
اور ہر امت کے لیے ایک رسول ہے۔ جب ان کا رسول آتا ہے تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جاتا ہے اور ان پر ظلم نہیں کیا جاتا۔
آیت 48
اور وہ کہتے ہیں: یہ وعدہ کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو؟
آیت 49
کہہ دو: میں اپنی ذات کے لیے نہ نقصان کا مالک ہوں اور نہ نفع کا، مگر جو اللہ چاہے۔ ہر امت کے لیے ایک وقت مقرر ہے، جب ان کا وقت آ جاتا ہے تو وہ نہ ایک گھڑی پیچھے ہو سکتے ہیں اور نہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
آیت 50
کہہ دو: بتاؤ تو اگر اس کا عذاب رات کو یا دن کو تم پر آ جائے تو مجرم اس سے کس چیز میں جلدی مانگ رہے ہیں؟
آیت 51
اَثُمَّ اِذَا مَا وَقَعَ اٰمَنْتُمْ بِهٖؕ اٰلْاٰنَ وَقَدْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ
کیا پھر جب عذاب آ گیا تو تم اس پر ایمان لاؤ گے؟ اب ایمان لاتے ہو حالانکہ تم اس کے لیے جلدی مچا رہے تھے۔
آیت 52
ثُمَّ قِیْلَ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِؕ هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ
پھر ظالموں سے کہا جائے گا کہ ہمیشہ کا عذاب چکھو، تمہیں وہی بدلہ ملے گا جو تم کرتے تھے۔
آیت 53
وَیَسْتَنْبِئُوْنَكَ اَحَقٌّ هُوَؕ قُلْ اِيْ وَرَبِّیْۤ اِنَّهٗ لَحَقٌّ وَمَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
اور یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ (عذاب) واقعی سچ ہے؟ کہہ دو ہاں! میرے رب کی قسم یہ بالکل سچ ہے، اور تم اسے روک نہیں سکتے۔
آیت 54
وَلَوْ اَنَّ لِكُلِّ نَفْسٍ ظَلَمَتْ مَا فِی الْاَرْضِ لَافْتَدَتْ بِهٖۚ وَ اَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَؕ وَقُضِیَ بَیْنَهُمْ بِالْقِسْطِ وَهُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
اگر ہر ظالم کے پاس زمین کی ساری دولت بھی ہو تو وہ عذاب سے بچنے کے لیے اسے فدیہ دے ڈالے۔ اور جب عذاب دیکھیں گے تو چھپا چھپا کر پچھتائیں گے، اور ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا۔
آیت 55
اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِؕ اَلَاۤ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
جان لو! جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ یاد رکھو! اللہ کا وعدہ سچا ہے، مگر اکثر لوگ نہیں جانتے۔
آیت 56
هُوَ یُحْیٖ وَیُمِیْتُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
وہی زندگی دیتا اور مارتا ہے، اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
آیت 57
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَشِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِ وَهُدًى وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت اور دلوں کے امراض کی شفا اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت آ چکی ہے۔
آیت 58
قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَبِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاۚ هُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ
کہہ دو: اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر خوش ہونا چاہیے، یہ اس سے بہتر ہے جو لوگ جمع کرتے ہیں۔
آیت 59
قُلْ اَرَءَیْتُمْ مَّاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ لَكُمْ مِّنْ رِّزْقٍ فَجَعَلْتُمْ مِّنْهُ حَرَامًا وَّحَلٰلًاؕ قُلْ اٰللّٰهُ اَذِنَ لَكُمْ اَمْ عَلَى اللّٰهِ تَفْتَرُوْنَ
کہہ دو: کیا تم نے غور کیا کہ اللہ نے جو رزق تم پر اتارا، تم نے اس میں سے کچھ کو حرام اور کچھ کو حلال بنا لیا؟ کہو: کیا اللہ نے تمہیں اجازت دی تھی یا تم اللہ پر جھوٹ باندھتے ہو؟
آیت 60
وَمَا ظَنُّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِؕ اِنَّ اللّٰهَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَشْكُرُوْنَ
جو لوگ اللہ پر جھوٹ گھڑتے ہیں وہ قیامت کے دن کیا گمان رکھتے ہیں؟ بےشک اللہ لوگوں پر فضل کرتا ہے لیکن اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔
آیت 61
وَمَا تَكُوْنُ فِیْ شَاْنٍ وَّمَا تَتْلُوْا مِنْهٖ مِنْ قُرْاٰنٍ وَّلَا تَعْمَلُوْنَ مِنْ عَمَلٍ اِلَّا كُنَّا عَلَیْكُمْ شُهُوْدًا اِذْ تُفِیْضُوْنَ فِیْهؕ وَمَا یَعْزُبُ عَنْ رَّبِّكَ مِنْ مِّثْقَالِ ذَرَّةٍ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ وَلَآ اَصْغَرَ مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْبَرَ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ
جو حال بھی تمہارا ہو اور قرآن میں سے جو کچھ بھی تم پڑھو، اور جو عمل بھی کرتے ہو، ہم اس وقت تمہیں دیکھ رہے ہوتے ہیں جب اس میں لگے ہوتے ہو۔ تمہارے رب سے ذرہ برابر بھی کوئی چیز زمین یا آسمان میں چھپی ہوئی نہیں ہے، نہ اس سے چھوٹی اور نہ بڑی، سب ایک واضح کتاب میں درج ہے۔
آیت 62
اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
جان لو! اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
آیت 63
الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَكَانُوْا یَتَّقُوْنَ
یہ وہ ہیں جو ایمان لائے اور تقویٰ اختیار کرتے رہے۔
آیت 64
لَهُمُ الْبُشْرٰى فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَةِؕ لَا تَبْدِیْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ
ان کے لیے دنیا کی زندگی میں بھی خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی۔ اللہ کے وعدے بدلے نہیں جاتے۔ یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
آیت 65
وَلَا یَحْزُنكَ قَوْلُهُمْؕ اِنَّ الْعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِیْعًاؕ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
ان کی باتیں تمہیں غمگین نہ کریں، عزت تو ساری کی ساری اللہ ہی کے لیے ہے، وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے۔
آیت 66
اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰهِ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِی الْاَرْضِؕ وَمَا یَتَّبِعُ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ شُرَكَآءَؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
یاد رکھو! جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ کا ہے۔ جو لوگ اللہ کے سوا شریک پکارتے ہیں وہ صرف گمان کی پیروی کرتے ہیں اور محض اٹکل پچو باتیں کرتے ہیں۔
آیت 67
هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِتَسْكُنُوْا فِیْه وَالنَّهَارَ مُبْصِرًاؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّسْمَعُوْنَ
وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں سکون پاؤ اور دن روشن بنایا۔ بےشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں۔
آیت 68
قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰهُ وَلَدًاۗ سُبْحٰنَهٗؕ هُوَ الْغَنِیُّؕ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِؕ اِنْ عِنْدَكُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍۢ بِهٰذَآؕ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے اولاد بنا لی ہے۔ وہ پاک ہے، وہ بےنیاز ہے، آسمانوں اور زمین کی ہر چیز اسی کی ہے۔ تمہارے پاس اس کے لیے کوئی دلیل نہیں۔ کیا تم اللہ پر وہ بات کہتے ہو جو نہیں جانتے؟
آیت 69
قُلْ اِنَّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ لَا یُفْلِحُوْنَ
کہہ دو: جو لوگ اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
آیت 70
مَتَاعٌ فِی الدُّنْیَا ثُمَّ اِلَیْنَا مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ نُذِیْقُهُمُ الْعَذَابَ الشَّدِیْدَ بِمَا كَانُوْا یَكْفُرُوْنَ
یہ دنیا کا تھوڑا سا فائدہ ہے، پھر ان کی واپسی ہماری طرف ہے، پھر ہم انہیں ان کے کفر کی وجہ سے سخت عذاب چکھائیں گے۔
آیت 71
وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَاَ نُوْحٍ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖ يٰقَوْمِ اِنْ كَانَ كَبُرَ عَلَيْكُمْ مَّقَامِیْ وَتَذْكِیْرِیْ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ فَعَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلْتُ فَاَجْمِعُوْۤا اَمْرَكُمْ وَشُرَكَآءَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُنْ اَمْرُكُمْ عَلَيْكُمْ غُمَّةً ثُمَّ اقْضُوْۤا اِلَيَّ وَلَا تُنْظِرُوْنِ۔
اور انہیں نوحؑ کا حال سنا دو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: اے میری قوم! اگر تمہیں میرا رہنا اور اللہ کی آیتوں سے سمجھانا بھاری لگتا ہے تو میرا بھروسہ اللہ پر ہے۔ تم اپنا فیصلہ اور اپنے شریکوں کو جمع کرلو، پھر تمہارا فیصلہ تم پر چھپا نہ رہے، پھر جو کچھ کرنا چاہتے ہو کر گزرو اور مجھے مہلت نہ دو۔
آیت 72
فَاِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ وَاُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ۔
پھر اگر تم منہ پھیرو تو میں نے تم سے کوئی بدلہ تو مانگا ہی نہیں، میرا بدلہ اللہ کے ذمے ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں فرماں برداروں میں سے رہوں۔
آیت 73
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّيْنٰهُ وَمَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَجَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓىٮٕفَ وَاَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ۔
پھر انہوں نے اسے جھٹلایا تو ہم نے اسے اور اس کے ساتھ والوں کو کشتی میں بچا لیا اور ان کو جانشین بنایا، اور جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا انہیں غرق کردیا۔ سو دیکھو ڈرائے جانے والوں کا انجام کیسا ہوا۔
آیت 74
ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهٖ رُسُلًا اِلٰى قَوْمِهِمْ فَجَاۗءُوْهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَمَا كَانُوْا لِيُؤْمِنُوْا بِمَا كَذَّبُوْا بِهٖ مِنْ قَبْلُؕ كَذٰلِكَ نَطْبَعُ عَلٰى قُلُوْبِ الْمُعْتَدِیْنَ۔
پھر اس کے بعد ہم نے اور رسول ان کی قوموں کی طرف بھیجے، وہ ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے مگر وہ ایمان نہ لائے اس پر جسے پہلے جھٹلا چکے تھے۔ اسی طرح ہم حد سے بڑھنے والوں کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں۔
آیت 75
ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُوْسٰى وَهٰرُوْنَ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ بِاٰيٰتِنَا فَاسْتَكْبَرُوْا وَكَانُوْا قَوْمًا مُّجْرِمِیْنَ۔
پھر ان کے بعد ہم نے موسیٰ اور ہارون کو فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف اپنی نشانیاں دے کر بھیجا، تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ مجرم لوگ تھے۔
آیت 76
فَلَمَّا جَاۗءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوْۤا اِنَّ هٰذَا لَسِحْرٌ مُّبِیْنٌ۔
پھر جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق آیا تو انہوں نے کہا: بے شک یہ تو کھلا جادو ہے۔
آیت 77
قَالَ مُوْسٰى اَتَقُوْلُوْنَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاۗءَكُمْؕ اَسِحْرٌ هٰذَاۚ وَلَا يُفْلِحُ السّٰحِرُوْنَ۔
موسیٰ نے کہا: کیا تم حق کے بارے میں کہتے ہو جب وہ تمہارے پاس آیا؟ کیا یہ جادو ہے؟ حالانکہ جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔
آیت 78
قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ اٰبَآءَنَا وَتَكُوْنَ لَكُمَا الْكِبْرِيَآءُ فِی الْاَرْضِ وَمَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِیْنَ۔
انہوں نے کہا: کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہمیں اس چیز سے پھیر دو جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا؟ اور زمین میں تم دونوں کی بڑائی ہو جائے؟ حالانکہ ہم تم دونوں کو ماننے والے نہیں ہیں۔
آیت 79
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُوْنِیْ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِیْمٍ۔
اور فرعون نے کہا: میرے پاس ہر ماہر جادوگر کو لے آؤ۔
آیت 80
فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مُوْسٰىۤ اَلْقُوْا مَآ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ۔
پھر جب جادوگر آئے تو موسیٰ نے ان سے کہا: جو کچھ تم ڈالنے والے ہو ڈال دو۔
آیت 81
فَلَمَّآ اَلْقَوْا قَالَ مُوْسٰى مَا جِئْتُمْ بِهِ السِّحْرُؕ اِنَّ اللّٰهَ سَيُبْطِلُهٗؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِیْنَ۔
پھر جب انہوں نے ڈالا تو موسیٰ نے کہا: جو تم لائے ہو یہ جادو ہے۔ بے شک اللہ اسے باطل کرے گا۔ اللہ فساد کرنے والوں کا کام درست نہیں کرتا۔
آیت 82
وَيُحِقُّ اللّٰهُ الْحَقَّ بِكَلِمٰتِهٖ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَ۔
اور اللہ اپنے کلمات سے حق کو ثابت کرتا ہے خواہ مجرموں کو برا ہی لگے۔
آیت 83
فَمَآ اٰمَنَ لِمُوْسٰى اِلَّا ذُرِّيَّةٌ مِّنْ قَوْمِهٖ عَلٰى خَوْفٍ مِّنْ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِمْ اَنْ يَّفْتِنَهُمْؕ وَاِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِی الْاَرْضِ وَاِنَّهٗ لَمِنَ الْمُسْرِفِیْنَ۔
پھر موسیٰ پر اس کی قوم کے چند نوجوانوں کے سوا کوئی ایمان نہ لایا، فرعون اور اس کے سرداروں سے اس ڈر سے کہ کہیں وہ ان کو مصیبت میں نہ ڈال دیں۔ اور بے شک فرعون زمین میں سرکش تھا اور وہ حد سے بڑھنے والوں میں سے تھا۔
آیت 84
وَقَالَ مُوْسٰى يٰقَوْمِ اِنْ كُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰهِ فَعَلَيْهِ تَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّسْلِمِیْنَ۔
اور موسیٰ نے کہا: اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان لائے ہو تو اسی پر بھروسہ کرو اگر تم فرماں بردار ہو۔
آیت 85
فَقَالُوْا عَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلْنَا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۔
انہوں نے کہا: ہم نے اللہ پر بھروسہ کیا، اے ہمارے رب! ہمیں ظالم لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنانا۔
آیت 86
وَنَجِّنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ۔
اور اپنی رحمت سے ہمیں کافر لوگوں سے نجات دے۔
آیت 87
وَاَوْحَيْنَآ اِلٰى مُوْسٰى وَاَخِیْهِ اَنْ تَبَوَّا لِقَوْمِكُمَا بِمِصْرَ بُيُوْتًا وَّاجْعَلُوْا بُيُوْتَكُمْ قِبْلَةً وَّاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ۔
اور ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی کو وحی کی کہ اپنی قوم کے لیے مصر میں گھر بناؤ اور اپنے گھروں کو قبلہ رخ بنا کر نماز قائم کرو اور ایمان والوں کو خوشخبری دو۔
آیت 88
وَقَالَ مُوْسٰى رَبَّنَآ اِنَّكَ اٰتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَاَهٗ زِيْنَةً وَّاَمْوَالًا فِی الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا رَبَّنَا لِيُضِلُّوْا عَنْ سَبِيْلِكَۚ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلٰٓى اَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُوْا حَتّٰى يَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ۔
اور موسیٰ نے کہا: اے ہمارے رب! تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیا کی زندگی میں زیور اور مال دیا ہے۔ اے ہمارے رب! تاکہ وہ تیری راہ سے گمراہ کریں۔ اے ہمارے رب! ان کے مال کو مٹا دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے تاکہ وہ دردناک عذاب دیکھنے تک ایمان نہ لائیں۔
آیت 89
قَالَ قَدْ اُجِيْبَتْ دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِيْمَا وَلَا تَتَّبِعَآ اَثَرَ الَّذِیْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ۔
فرمایا گیا: تم دونوں کی دعا قبول ہو گئی۔ سو تم سیدھے رہو اور جاہلوں کے راستے کی پیروی نہ کرو۔
آیت 90
وَجَاوَزْنَا بِبَنِیْۤ اِسْرَآءِيْلَ الْبَحْرَ فَاَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ وَجُنُوْدُهٗ بَغْيًا وَّعَدْوًاۚ حَتّٰىٓ اِذَآ اَدْرَكَهُ الْغَرَقُ قَالَ اٰمَنْتُ اَنَّهٗ لَآ اِلٰهَ اِلَّا الَّذِیْۤ اٰمَنَتْ بِهٖ بَنُوْۤا اِسْرَآءِيْلَ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ۔
اور ہم بنی اسرائیل کو سمندر سے پار لے گئے تو فرعون اور اس کے لشکروں نے سرکشی اور ظلم سے ان کا پیچھا کیا، یہاں تک کہ جب وہ ڈوبنے لگا تو اس نے کہا: میں ایمان لایا کہ جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں۔
آیت 91
اٰلْـٰٕـنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ۔
(جواب دیا گیا) اب ایمان لاتا ہے! حالانکہ اس سے پہلے نافرمانی کرتا رہا اور فساد کرنے والوں میں سے تھا۔
آیت 92
فَالْيَوْمَ نُنَجِّيْكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُوْنَ لِمَنْ خَلْفَكَ اٰيَةًؕ وَاِنَّ كَثِيْرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰيٰتِنَا لَغٰفِلُوْنَ۔
تو آج ہم تیرے بدن کو بچا لیں گے تاکہ تو اپنے بعد والوں کے لیے نشانی ہو۔ اور بے شک بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے غافل ہیں۔
آیت 93
وَلَقَدْ بَوَّأْنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِيْلَ مُبَوَّأَ صِدْقٍ وَّرَزَقْنٰهُمْ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ فَمَا اخْتَلَفُوْا حَتّٰى جَآءَهُمُ الْعِلْمُؕ اِنَّ رَبَّكَ يَقْضِیْ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ فِیْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ۔
اور بے شک ہم نے بنی اسرائیل کو اچھی جگہ بسایا اور ان کو پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا۔ پھر وہ اختلاف نہ کرنے لگے مگر علم آنے کے بعد۔ بے شک تیرا رب قیامت کے دن ان کے درمیان فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
آیت 94
فَاِنْ كُنْتَ فِیْ شَكٍّ مِّمَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ فَسْــَٔلِ الَّذِیْنَ يَقْرَءُوْنَ الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِكَؕ لَقَدْ جَآءَكَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ۔
پھر اگر تجھے اس میں شک ہو جو ہم نے تیری طرف نازل کیا ہے تو ان سے پوچھ لے جو تجھ سے پہلے کتاب پڑھتے ہیں۔ بے شک تیرے پاس تیرے رب کی طرف سے حق آیا ہے، تو شک کرنے والوں میں نہ ہونا۔
آیت 95
وَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ فَتَكُوْنَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ۔
اور ان میں سے نہ ہونا جو اللہ کی آیات کو جھٹلاتے ہیں ورنہ تو نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائے گا۔
آیت 96
اِنَّ الَّذِیْنَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ كَلِمَتُ رَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ۔
بے شک جن پر تیرے رب کا فرمان ثابت ہوچکا ہے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
آیت 97
وَلَوْ جَآءَتْهُمْ كُلُّ اٰيَةٍ حَتّٰى يَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ۔
خواہ ان کے پاس ہر نشانی آجائے جب تک وہ دردناک عذاب
آیت 98
فَلَوْلَا كَانَتْ قَرْیَةٌ اٰمَنَتْ فَنَفَعَهَآ اِيْمَانُهَآ اِلَّا قَوْمَ يُوْنُسَؕ لَمَّاۤ اٰمَنُوْا كَشَفْنَا عَنْهُمْ عَذَابَ الْخِزْیِ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَمَتَّعْنٰهُمْ اِلٰى حِیْنٍ
تو کوئی بستی ایسی کیوں نہ ہوئی جو ایمان لاتی اور اس کا ایمان نفع دیتا؟ مگر یونسؑ کی قوم، جب وہ ایمان لے آئے تو ہم نے دنیا کی زندگی میں ان سے ذلت کا عذاب ہٹا دیا اور ایک مدت تک انہیں فائدہ پہنچایا۔
آیت 99
وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِی الْاَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِیْعًاؕ اَفَاَنْتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتّٰى یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ
اور اگر آپ کا رب چاہتا تو زمین کے سب لوگ ایمان لے آتے۔ کیا آپ لوگوں پر زبردستی کریں گے کہ وہ ایمان لے آئیں؟
آیت 100
وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تُؤْمِنَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِۚ وَیَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ
کسی شخص کے لیے ممکن نہیں کہ اللہ کے حکم کے بغیر ایمان لائے، اور وہ عقل نہ رکھنے والوں پر گندگی (گمراہی) ڈال دیتا ہے۔
آیت 101
قُلِ انْظُرُوْا مَاذَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِؕ وَمَا تُغْنِی الْاٰیٰتُ وَالنُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ
کہہ دو: دیکھو آسمانوں اور زمین میں کیا کچھ ہے۔ اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے لیے نشانیاں اور ڈر سنانے والے کچھ فائدہ نہیں دیتے۔
آیت 102
فَهَلْ یَنْتَظِرُوْنَ اِلَّا مِثْلَ اَیَّامِ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِهِمْؕ قُلْ فَانْتَظِرُوْۤا اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ
تو کیا یہ لوگ ان ہی دنوں (عذاب) کا انتظار کرتے ہیں جو ان سے پہلے والوں پر گزرے؟ کہہ دو: پھر تم انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں۔
آیت 103
ثُمَّ نُنَجِّیْ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْاؕ كَذٰلِكَ حَقًّا عَلَیْنَا نُـنْجِ الْمُؤْمِنِیْنَ
پھر ہم اپنے رسولوں اور ایمان والوں کو بچا لیتے ہیں۔ اسی طرح ہم پر حق ہے کہ ہم ایمان والوں کو نجات دیں۔
یت 104
قُلْ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ شَكٍّ مِّنْ دِیْنِیْ فَلَآ اَعْبُدُ الَّذِیْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ لٰكِنْ اَعْبُدُ اللّٰهَ الَّذِیْ یَتَوَفّٰىكُمْۚ وَاُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
کہہ دو: اے لوگو! اگر تم میرے دین کے بارے میں شک میں ہو تو میں ان کو نہیں پوجتا جن کو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، بلکہ میں تو اس اللہ کی عبادت کرتا ہوں جو تمہیں موت دیتا ہے، اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ایمان والوں میں شامل رہوں۔
آیت 105
وَاَنْ اَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفًاۖ وَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ
اور یہ کہ اپنے چہرے کو سیدھا کر کے دین پر قائم رہو اور مشرکوں میں شامل نہ ہو۔
آیت 106
وَلَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَنْفَعُكَ وَلَا یَضُرُّكَۚ فَاِنْ فَعَلْتَ فَاِنَّكَ اِذًا مِّنَ الظّٰلِمِیْنَ
اور اللہ کے سوا ایسی چیز کو نہ پکارو جو نہ تمہیں نفع دے اور نہ نقصان پہنچا سکے۔ اگر تم نے ایسا کیا تو یقیناً تم ظالموں میں سے ہو جاؤ گے۔
آیت 107
وَاِنْ یَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَۚ وَاِنْ یُرِدْكَ بِخَیْرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِهٖۚ یُصِیْبُ بِهٖ مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖؕ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ
اور اگر اللہ تمہیں کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی دور کرنے والا نہیں، اور اگر وہ تمہارے لیے بھلائی چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے والا نہیں۔ وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے فضل فرماتا ہے، اور وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
آیت 108
قُلْ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا یَهْتَدِیْ لِنَفْسِهٖۚ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْهَاۚ وَمَآ اَنَا عَلَیْكُمْ بِوَكِیْلٍ
کہہ دو: اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آ گیا ہے، سو جو ہدایت اختیار کرے گا تو وہ اپنے ہی لیے ہدایت پائے گا، اور جو گمراہ ہو گا تو اس کا وبال اسی پر ہوگا۔ اور میں تمہارا ذمہ دار نہیں ہوں۔
آیت 109
وَاتَّبِعْ مَا یُوْحٰٓى اِلَیْكَ وَاصْبِرْ حَتّٰى یَحْكُمَ اللّٰهُۚ وَهُوَ خَیْرُ الْحٰكِمِیْنَ
اور جو وحی تمہاری طرف بھیجی جاتی ہے اس کی پیروی کرو اور صبر کرو یہاں تک کہ اللہ فیصلہ فرما دے۔ اور وہ سب حاکموں سے بہتر ہے۔
Surah Yunus with English Translation
Overview and importance of Surah Yunus
Surah Yunus is the tenth surah of the Holy Quran, containing 109 verses. It is a Meccan surah that was revealed in Mecca. It is named after Prophet Yunus (peace be upon him), although he is mentioned very briefly in it. The main themes of this surah are the oneness of Allah (tawheed), the truthfulness and authenticity of the Holy Quran, the consequences of disbelief and denial, and the fate of those nations who denied their messengers. This surah emphasizes that man should accept the guidance of Allah and His Messenger. It invites people to reflect on the signs of Allah and to accept the Quran as a divine revelation. Surah Yunus answers the objections and doubts of the disbelievers and assures the Prophet Muhammad (peace be upon him) and the believers that in the end, truth will prevail and falsehood will disappear
Key Lessons from Surah Yunus
The Oneness of Allah
Surah Yunus emphasizes that there is no god but Allah. He is the Creator and Sustainer of everything in the universe. This belief is the foundation of Islam and is mentioned repeatedly throughout the Surah.
The Truth of the Quran
This Surah makes it clear that the Quran is a revelation from Allah. It contains guidance for those who seek the truth. The disbelievers are challenged to produce something similar if they doubt its divine origin.
Consequences of Disbelief
This Surah narrates examples of previous nations who denied their prophets and were killed. These incidents are a warning to those who reject Islam.
Repentance and Mercy
The story of Prophet Yunus (peace be upon him) shows the importance of repentance. Those who go astray can be forgiven if they sincerely turn to Allah.
Patience and Perseverance
This Surah exhorts the Prophet (peace be upon him) and the believers to be patient in the face of their opponents. It assures that the truth will ultimately prevail and those who remain steadfast will be rewarded.
Benefits of Reciting Surah Yunus
Reciting Surah Yunus has spiritual benefits. It reminds believers of the Oneness of Allah and to follow His guidance. This Surah strengthens the faith to see the signs of Allah in the universe and to accept the Quran as a divine revelation.This Surah also brings a message of hope and patience to the believers. It reminds us that just as Prophet Yunus (peace be upon him) and his people were saved by the mercy of Allah, so too can believers find forgiveness and guidance from Allah in difficult times. This Surah emphasizes the consequences of repentance and disbelief, encouraging believers to remain steadfast in their faith and always seek the pleasure of Allah.
Read Also
Islamiat lazmi 9th Class Key Book PDF – Complete Guide for Students
3 thoughts on “Surah Yunus With Urdu Translation”